جنید ناصر قتل کیس کی وجہ سے منظر عام پر آنے والے مونو مانیسر کے گاؤں کی گراؤنڈ رپورٹ

گاؤ رکھشک مونو مانیسر کا نام گزشتہ دنوں ہریانہ کے بھیوانی میں ملی بولیرو گاڑی کو جلانے کی تحقیقات میں سرخیوں میں رہا تھا اور جنید اور ناصر نامی دو نوجوانوں کو جلا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس واقعہ نے ایک بار پھر سب کی توجہ گائے کے محافظوں کے مبینہ حملے اور تشدد کی طرف مبذول کرائی ہے۔ مونو نے جنید ناصر قتل کیس میں تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

جہاں پولیس مونو کی تلاش میں ہے، وہیں مونو کی حمایت میں ایک مہاپنچایت ہوئی ہے، جہاں نہ صرف سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا تھا، بلکہ اطلاعات کے مطابق مبینہ طور پر نازیبا زبان استعمال کی گئی تھی اور راجستھان پولیس کو دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔

مونو مانیسر کون ہیں؟

مونو مانیسر کا گھر دہلی سے متصل ہریانہ کے مانیسر گاؤں کی ایک گلی کے سامنے ہے۔

جب ہم وہاں پہنچے تو گھر میں مونو کی ماں، بیوی، بیٹا، چچا، کزن، دوست وغیرہ سب موجود تھے۔ ایک کونے میں دو گائیں بندھی ہوئی تھیں۔

سب برآمدے میں ٹیرس کے نیچے بیٹھے تھے جبکہ ساتھ والے کمرے کی دیوار پر مونو کے والد اور دادا دادی کی تصویریں آویزاں تھیں۔

یہ کسی دوسرے دن کی طرح تھا، لیکن ماحول ساکت ہو گیا تھا.

ماضی میں مونو کی بندوق اٹھائے ہوئے تصاویر اخبارات، ٹی وی اور سوشل میڈیا پر آتی رہی ہیں۔ جہاں ایک طرف مونو مانیسر کو ایک ایسے شخص کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جو مبینہ طور پر سرکاری حمایت سے پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہے، وہیں دوسری طرف مونو کے حامی انہیں گائے کے محافظ کے طور پر دیکھتے ہیں جو گائے کو بچا کر مذہب کی حفاظت کر رہے ہیں۔

اہل خانہ کے مطابق انہوں نے کئی دنوں سے مونو کو نہیں دیکھا اور مونو کے پاس تمام اسلحہ لائسنس موجود ہیں۔

مونو کے کزن ونود کمار کے مطابق، “وہ بہت پرسکون طبیعت کا ہے، وہ کسی سے لڑائی یا جھگڑا نہیں کرتا… ووٹوں کی سیاست ہو رہی ہے، اسے سیاست میں گھسیٹا جا رہا ہے۔”

گائے کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ہریانہ میں گائے کے محافظ اور پولیس تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

ونود کمار کا کہنا ہے کہ “اگر مونو کو روکنا تھا تو اسے درمیان میں نہ آنے کے لیے کہا جانا تھا۔ اسے آگے لے جا کر کام کروا دیا گیا۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ تم غلط کر رہے ہو۔ اب اس پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ تو یہ غلط ہے نا… جنید اور جو لوگ مر چکے ہیں، ہم بھی غمزدہ ہیں۔ مونو کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔”

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.