میٹا، فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی 10,000 ملازمین کو فارغ کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس کمپنی نے گزشتہ سال نومبر میں تقریباً 11 ہزار کارکنوں کی نوکریاں ختم کر دی تھیں اور اب یہ دوسری بار اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کی نوکریاں ختم کر رہی ہے۔
میٹا کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکربرگ نے کہا کہ برطرفی، جو کہ ” منافع بخش کارکردگی ” کے ایک سال کا حصہ ہے ، ایک ” سخت فیصلہ ” ہے ۔
انہوں نے اپنی کمپنی کے ملازمین سے کہا کہ 10 ہزار ملازمین کی نوکریاں ختم کرنے کے ساتھ ساتھ کمپنی میں موجودہ 500 ملازمتوں پر نئے لوگوں کو تعینات نہیں کیا جائے گا۔
ان کے مطابق سال 2022 کمپنی کے لیے ” ویک اپ کال ” تھا ، جس میں آمدنی میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
اگرچہ کمپنی نے 2022 تک 23 بلین ڈالر کا منافع کمایا ہے، لیکن اس کے حکام پہلے کہہ چکے ہیں کہ اسی سال دسمبر تک اس کی آمدنی میں سال بہ سال 4 فیصد کمی آئی ہے۔
مسٹر زکربرگ نے ریاستہائے متحدہ میں بلند شرح سود، عالمی سیاسی عدم استحکام، اور کچھ قواعد و ضوابط کا حوالہ دیا جنہوں نے کمپنی کو متاثر کیا اور اس کے کام کو خشک کر دیا۔
وہ کہتے ہیں: ” میرے خیال میں ہمیں اس نئی معاشی حقیقت کے لیے تیار رہنا چاہیے، جو برسوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ ”
میٹا ہزاروں ملازمتوں میں کٹوتیوں کا اعلان کر رہا ہے کیونکہ گوگل اور ایمیزون سمیت کمپنیاں مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لیے اخراجات میں کمی کی کوشش کرتی ہیں۔